Sunday 31 August 2014

Jamhuriat Chali Jayegi




جمہوریت چلی جاےگی

تقویم احسن صدیقی 


زباں بند رکھو جمہوریت چلی جاےگی
اپنے ہاتھ کٹوا رکھو کہ جمہوریت چلی جاےگی

ظلم نہ انصافی ، جھوٹ مکاری، بے ایمانی بدمعاشی
سب سہو مرے بھائی  کہ جمہوریت چلی جاےگی

جو کبھی تکلیف ہو حق گوئی کی تو زباں سی رکھو
خبردار یہ سلایی نہ کھلے کہ جمہوریت چلی جاےگی

ہوشیار، حد ادب  ، نگاہ رو برو سانس اندر
نازک ہے بہت جمہوریت، چلی جاےگی

یہ بغاوت کی باتیں، یہ اصولوں کا بخار، یہ سر اٹھانے کی ترغیب 
کہنے کی ہیں بھائی، عمل پیہم برطرف، جمہوریت چلی جاےگی

واعظ تیرے اندیشے ، تیری جمہوریت، تیرا   وعظ جو سنوں
پیاری ہے مجھے جو عزت نفس ، وہ چلی جاےگی