Thursday 12 August 2021

افغانستان کی موجودہ صورت حال اور لوکل سرخے!

 دو ٹریلین ڈالر بیس سال ۔۔ ہاتھ کیا آیا؟ وہی جو پہلے دن سے نوشتہ دیوار تھا ۔۔ چلو انکا تو پتا تھا، جو ان بیس سالوں میں پاکستان میں ان کے چمونے پیدا ہو گۓ تھے ان کی بھی بولتیاں بند ہیں۔ تین لاکھ کی فوج تیار کی 100 ارب ڈالر سے ذیادہ دیا، فوجی ساز و سامان سے لیس کیا، ان کی بہادری اور “پراگریسؤ” قوم کے ڈھول پیٹنے کے لیے دو نمبر دانشور پاکستان میں پھیلاۓ اور چند چمپو افغانستان میں رکھ لیے جنہوں نے صرف پاکستان کے خلاف ذہر اگلا۔ سارے سرخے “لبرل” Rebrand ہو گۓ😂۔ پاکستان میں نوازرداری جیسے اپنے چموٹوں کی حکومتیں “سیٹ” کروائیں جنہوں نے لوگوں کو احساس کمتری کا ڈومیسٹک ٹیکا لگایا۔ غلیظ سرخے لبرل کی پیکنگ میں ڈال کر قوم کی دماغی حالت “کنفوزیا” کر رکھ دی۔ حاصل؟ آج طالبوں کی ایک ہائ لیکس میں دس طالب علاقے میں گھستے ہیں اور تین تین سو افغان سورما “پھؤجی” اپنے ہتھیار اور اپنی پتلونیں چھوڑ چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ بھارت نواز اور پاکستانی سرخوں کی “ڈارلنگ” افغان حکومت کے وزیر مشیر ایک ایک کر کے دم دبا کر بھاگ رہے ہیں کوئی دبئی کوئی یورپ کوئی امریکہ۔ بیس سال میں ہزاروں ارب امریکی ڈالروں کی امداد لوٹ لاٹ کر کسی نے پرائیویٹ جیٹ خریدے کسی نے محل بناۓ کسی نے امریکہ یورپ دوبئی میں بیش بہا جائدادیں کھڑی کیں ۔ افغان “پھؤجی” کہ رہے ہمیں نہ تنخواہ ملتی ہے نا عزت نا لیڈری ہم کس کے لیے لڑیں؟ ایک ایک کر کے بھاگ رہے۔ امریکہ ہاتھ جھاڑ کے کھڑا ہو گیا کہتا کہ بھئی ہم نے جو کرنا تھا کر لیا اب تم جانو اور طالب۔۔ تمہیں ڈالر بھی دیے فوج بھی دی اگر تم نہیں لڑ سکتے تو ہم کیوں لڑیں “تمہارے” لیے ۔۔۔ اس سارے تماشے کا افغانستان کے بعد سب سے ذیادہ نقصان بھارت کا اور پاکستان میں بیٹھے دو نمبر سرخے دانشوروں کا ہوا ہے ، پاکستان سے بھاگ کر امریکہ برطانیہ میں چھپ کر پاکستان کو گالیاں دینے والے غدار تو گلی کے لینڈی کتوں سے بھی بری حالت میں ہیں ۔ ادھر امراللہ صالح اور محب اللہ (وہی افغان ایڈوائزر جس نے پاکستان کو گالیاں دی تھیں اور اس سے بھگوڑا شریف ملاقات کر کے بڑھکیں مار رہا تھا 😂) اور بقیہ افغان ایڈمنسٹریشن کھسیانی ہو کر سارا ملبہ پاکستان پر ڈالنے میں لگی ہے۔۔ ان کے ہاں آگ لگی ہے اور یہ احمق ٹویٹر پر بیٹھے ہذیان بک رہے ہیں ، اور انکا ساتھ دینے والے بھارتی اکاونٹ، اے این پی اور پی ٹی ایم جیسے گروہوں کے چند خارش ذدہ اور پٹواری جیالے ٹائپ “صحافی” لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ 2021 ہے 2001,2008 یا 2013 نہیں، اب یہ منجن نہیں چلنا۔ فی الحال تو لوکل سرخوں کی حالت دیکھ کر انتہائی سکون مل رہا ہے ۔ لاوارث لاوارث سے چل رہے کیونکہ امریکہ مائی باپ دوڑ گیا اور بھارت ماتا کے سپوت دھوتی اٹھا کر بھاگ نکلے۔ پیچھے چھوڑ گۓ انہیں 😂۔۔ رہے نام اللہ کا !